Open in app

Sign In

Write

Sign In

Ali Qadar Rajaaliqadar aliqadarraja.com
Ali Qadar Rajaaliqadar aliqadarraja.com

407 Followers

Home

About

1 hour ago

فصل

فصل زمین بنجر ہوئی انصاف کی فصل جل چکی اوصاف کی پتے اصول کے کملائے ہوئے لگتے ہیں پھول حسن و اخلاق کی مرجھائے ہوئے لگتے ہیں زوال میں خوشبوئے اظہار بھی زوال میں خوشبوئے گفتار بھی پرندے آشیانوں میں شرمائے ہوئے لگتے ہیں نسل کی پہچان کے موسم نہیں آتے ہیں انسان کی امان کے موسم نہیں آتے ہیں تنزلی ہے رفتار میں اوڑھے ہوئے ترقی کے لبادے کو عدل و احسان کے موسم نہیں آتے ہیں ہر شجر پہ ہر شاخ پہ جنگ و عداوت کے پرندے ہیں

1 min read

1 min read


1 day ago

برائے عدل و انصاف

برائے عدل و انصاف کاٹو نہ ڈالیاں عدل کے اشجار کی سرزمین عدل کی بے عدل ہو جائے گی زمین یہ بے بہار ہو جائے گی مانندِ ریگزار ہو جائے گی مانند بیابان کے مانندِ جبل ہو جائے گی کاٹو نہ ڈالیاں عدل کے اشجار کی زندگی کی راہ میں جبر بڑھ جائے گا ظلمت کا وحشت کا اثر بڑھ جائے گا پھیلتے پھیلتے تاحدِ نظر بڑھ جائے گا زندگی کی راہ میں جبر بڑھ جائے گا جسم جانداروں کے بے جان ہو جائیں گے زندگی مانندِ اجل ہو جائے گی کاٹو نہ ڈالیاں

1 min read

1 min read


1 day ago

فصل

فصل زمین بنجر ہوئی انصاف کی فصل جل چکی اوصاف کی شجرِ کردار پہ ثمر صداقت کے دیانت کے نہیں لگتے ہیں پھل رحم کے محبت کے نہیں لگتے ہیں نتیجہ ہے خیانت کی ژالہ باری کا نتیجہ ہے جھوٹ کی آبیاری کا انسان کو نید سے اٹھانے کے موسم نہیں آتے ہیں ضمیر کو جگانے کے موسم نہیں آتے ہیں چلتا ہے مفادِ ذات پہ کاروبار چمن کا سمت بدلی موسمی اہداف کی زمین بنجر ہوئی انصاف کی فصل جل چکی اوصاف کی

1 min read

1 min read


2 days ago

نبض

نبض نبض جیسے نہیں چلتی ہے دل کی دھڑکن رکی لگتی ہے قدم رکھنا سفرِ حیات پہ دشوار لگتا ہے زندہ ہے انساں مگر زندگی سے بیزار لگتا ہے خالی ہو چکیں تجوریاں یقین کے خزانوں کی دفن ہو چکی گھر کے احاطے میں خواہشیں گھر کے مکینوں کی گھر سے اہلِ گھر کا ٹوٹا ہوا اعتبار لگتا ہے قدم رکھنا سفرِ حیات پہ دشوار لگتا ہے عمارتِ زندگی انسان ہے بے یقینی کے اندھیرے میں کوئی کھڑکی امید کی کھلی نہیں لگتی ہے نبض جیسے نہیں چلتی ہے

1 min read

1 min read


4 days ago

ضد ہے

ضد ہے ضد ہے چلنے کی خلاؤں میں پاؤں جمتے نہیں ہواؤں میں جھنجھٹ خواہشوں کے بے شمار پالے ہیں کانٹے عیب کے من سے نہیں نکالے ہیں بہک لے جتنا بہک پاتا ہے ابھی کاتبوں نے قلم نہیں سنبھالے ہیں آمادہ نہیں حصولِ عبرت پہ ورنہ تاریخ میں انجامِ انسان کے حوالے ہیں سفر ہے تسخیرِ آسمان کے سیاروں کا پاؤں مگر زمین پر اکھڑنے والے ہیں تیار نہیں نقصان کے ازالے کو ضد ہے عبور حد کی خطاؤں میں ضد ہے چلنے کی خلاؤں میں پاؤں جمتے نہیں ہواؤں میں

1 min read

1 min read


4 days ago

A question

A question My Skrill account did not working Paypal not working in my country Pakistan What is other way for receiving own international funds in Pakistan

1 min read

1 min read


5 days ago

ضد ہے

ضد ہے ضد ہے چلنے کی خلاؤں میں پاؤں جمتے نہیں ہواؤں میں ضد ہے حالات کے پل صراط سے گزر جانے کی ضد ہے لمحات کے پل صراط سے گزر جانے کی بندھے ہاتھوں سے بندھے پاؤں سے لہرء جفا میں بحرِ انا میں اتر جانے کی ضد ہے دانائی سے کام نہیں لینا ہے ضد ہے بینائی سے کام نہیں لینا ہے ضد ہے معرکہ آرائی کی صلح سے صفائی سے کام نہیں لینا ہے معطل ہیں سماعتیں ضد کی پھنکار سے چلتی ہے ضد کی آندھی رفتار سے مدہوش ضمیر سوئے ہوئے رہتے ہیں

1 min read

1 min read


6 days ago

ضد ہے

ضد ہے ضد ہے چلنے کی خلاؤں میں پاؤں نہیں جمتے ہیں ہواؤں میں ضد ہے روکنا جنگل میں ناچنا موروں کا ضد ہے غلبے کی بادل پہ جو کڑکتا ہے گرجتا ہے زوروں کا ضد ہے رشتہ توڑنا چاند سے چکوروں کا بندوں کے وصف سے جو خالی ہیں شمار ہوتے ہیں خداؤں میں ضد ہے چلنے کی خلاؤں میں پاؤں نہیں جمتے ہیں ہواؤں میں

1 min read

1 min read


Mar 22

ضد ہے

ضد ہے ضد ہے چلنے کی خلاؤں میں پاؤں نہیں جمتے خلاؤں میں آسمان زمین پر جھکانے کی ضد ہے ہمالیہ اٹھانے کی راکھ مچھلیاں بنانے کی آگ بحر میں لگانے کی ضد ہے ریگزاروں میں مقابلے میں آندھی کے گھر ریت کے بنائیں گے شہرِ آرزو بسائیں گے ضمیر کی تابندگی سے ڈرتے ہیں حقیقت کی زندگی سے ڈرتے ہیں دن کی روشنی سے ڈرتے ہیں ضد ہے موم کی سیڑھی پہ سورج کو بجھائیں گے زمین کو پھلانگنے کی ضد ہے قوت نہیں دیکھتے پاؤں میں ضد ہے چلنے کی خلاؤں میں

1 min read

1 min read


Mar 21

فیصلہ

فیصلہ روک نہیں پاؤ گے راستہ وقت کا جدھر کو چل پڑا قافلہ وقت کا جاتا نہیں کسی نشان کو چھوڑ کر چلتا ہے ساری رکاوٹیں توڑ کر پانی سیلاب کا سلسلہ وقت کا کرنا ہواؤں سے سازشیں چھوڑ دو ٹکراؤ نہ وقت سے مزاحمتیں چھوڑ دو وقت پر چھوڑ دو معاملہ وقت کا وقت کے آگے زور نہیں تدبیر کا وقت کا منصف عادی نہیں تاخیر کا وقت پر آئے گا فیصلہ وقت کا روک نہیں پاؤ گے راستہ وقت کا جدھر کو چل پڑا قافلہ وقت کا

1 min read

1 min read

Ali Qadar Rajaaliqadar aliqadarraja.com

Ali Qadar Rajaaliqadar aliqadarraja.com

407 Followers

Ali Qadar son of Muhammad Zar khan village Gorsian tehsil Sohawa district Jhelum Pakistan . Phone number+923215614519 aliqadarraja@gmail.com

Following
  • ASAD EDUCATE

    ASAD EDUCATE

  • Author

    Author

  • Mickey Mellen

    Mickey Mellen

  • Digiestate Marketing Agency

    Digiestate Marketing Agency

  • Tim Denning

    Tim Denning

See all (886)

Help

Status

Writers

Blog

Careers

Privacy

Terms

About

Text to speech